Posts

Showing posts from March, 2014

زاکرمجید کانام بھی گمشدگاں میں نہیں ۔۔۔۔۔۔ حفیظ حسن آبادی

Image
زاکرمجید کانام بھی گمشدگاں میں نہیں    حفیظ حسن آبادی

Politics and Change among the Baluch in Iran By Professor Dr. Philip Carl Salzman

Image
Politics and Change among the Baluch in Iran 26 Mar By  Professor Dr.  Philip Carl Salzman Department of Anthropology McGill University Montreal, Canada About Author Dr Philip Carl Salzman during his research in Iran Philip Carl Salzman is professor of anthropology at McGill University.He has carried out ethnographic research among nomadic and pastoral peoples in Baluchistan, Rajastan, and Sardinia. He is founder and past editor of the journal Nomadic Peoples and was awarded the 2001 Primio Pitrè- Salomone Marino from the International Center of Ethnohistory of Palermo for his book Black Tents of Baluchistan. His latest book is Culture and Conflict in the Middle East. Profound changes have occurred in the social and political life of the Baluch of Iran over the past century. Yet the fundamental principles underlying Baluchi social relations have remained unchanged. The Baluch constitution There are two constitutional political formations in Iranian B

بلوچستان کے70 کی گوریلہ جنگ ...نوبل انعام یافتہ معروف برطانوی ناول نگار وی۔ ایس۔ نائیپال کی کتاب “بی آئنڈ بیلیف” کے ایک باب “گوریلا” کا ترجمہ

Image
تحریر : وی ایس نائپل ترجمہ : زبیر دہانی تعارف: زیر مطالعہ مضمون نوبل انعام یافتہ معروف برطانوی ناول نگار وی۔ ایس۔ نائیپال کی کتاب “بی آئنڈ بیلیف” کے ایک باب “گوریلا” کا ترجمہ ہے۔ اِس باب کا موضوع بحث بلوچستان کی 70 کی دہائی کی صورتِ حال ہے۔ اِس باب کا مرکزی کردار شہباز ہے ۔ شہباز ایک فرضی نام ہے۔ یہ فرضی نام احمد رشید کا ہے جو ایک معروف صحافی ہیں اور “طالبان” و “جہادی” نامی شہرت یافتہ کتابوں کے مصنف ہیں۔ دوسری جنگِ عظیم کے اختتام 1945 پر جب شہباز کے والد برطانوی انڈین آرمی سے سبکدوش ہوئے تو اُنہوں نے برطانیہ جاکر بسنے پر غور کیا۔ کیونکہ جنگ سے پہلے کُچھ بھارتی شہزادے بھی انڈیا کی ایک کالونی ہونے کے باوجود اسی طرح برطانیہ جا کر بس گئے تھے۔ ایسے لوگوں کو دولت اور شہرت کے باعث کافی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ اسی وجہ سے شہباز کے والد کے ذہن میں یہ بات سمائی ہوئی تھی کہ انڈیا اور پاکستان کو ملنے والی آزادی کے بعد کسی مُسلمان آبادکار کو وہاں اتنی ہی عزت کی نظر سے دیکھا جائے گا۔ اسی طرح برصغیر کے دوسرے مُسلمانوں کا بھی یہی خیال تھا۔ ان کے ذہن، ملنے والی اس آزادی پر کہی

چارٹر آف لبریشن کی ضرورت و اہمیت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حفیظ حسن آبادی

Image
چارٹر آف لبریشن کی ضرورت و اہمیت  حفیظ حسن آبادی اس سے پہلے کہ چارٹر آف لبریشن کی ضرورت و اہمیت پر بات کی جائے لازم ہے کہ مختصراً اسکے بنیادی مقاصد پر ایک سرسری نظر دؤڑاکر ایک خلاصہ پیش کریں تاکہ قارئین شعوری طور پر اس بحث کا حصہ بنیں اور ہم کسی کج بحثی سے بچ سکیں کیونکہ ابھی تک ایسے محسوس ہورہا ہے اکثر مبصر سُنی سُنائی باتوں کو لیکر رائے قائم کرنے کی سعی میں لگے ہیں جو کہ ایک جاندار رویہ نہیں ہے اورخاصکر ایسے حالات میں جب بلوچ قوم بے پناہ قربانیاں دے رہی ہےتو بجا طور پر اندھی تقلید اور سیاسی بے راہ روی کی کوئی گنجائش نہیں ہربلوچ کو ہر معاملے میں شعوری طور بحث کا حصہ بنکر اپنےقومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے اپنا کردار ادا کرنا چایئے۔ چارٹر آف لبریشن کا خلاصہ : حصہ اول بنیادی حقوق  بلوچ قوم کی سرزمین بلوچستان اُسکے مرضی کیخلاف استعماری سیاست کی نذر ہوکر تقسیم در تقسیم کا شکار ہوئی ہے اور بلوچ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غلام کیا گیا ہے ۔اگر یہ بات درست اور پوری دنیا مانتی ہے تو بلوچ قوم کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی قومی یگانگت کے لئے جد و جہد کرکے خود دنیا کے دیگ